Voice of Khyber Pakhtunkhwa
Thursday, March 28, 2024

کھیلوں کے میدان میں 20گولڈ میڈل جیتنے والی گل پری

مردان کی گل پری
پاکستان کا سرمایہ افتخار
تحریر : ایم بشیرعادل

گل پری سپورٹس کی دنیا کی سٹار ہیں وہ کرکٹ، ہاکی، بیس بال، والی بال، جوڈو اور دیگر آرٹس گیمز کی پری ہیں۔ گذشتہ دنوں ہانگ کانگ میں بیس بال کے مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے انہوں نے سری لنکا، ہانگ Gul Pari kpk starکانگ اور انڈونیشیا کی ٹیموں کو مات دے کراپنے ملک وقوم کا نام روشن کیا۔ اچھی اور بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی گل پری ان مقابلوں کے بعد اب انٹرنیشنل بیس بال ٹیم کا حصہ بن گئی ہیں۔ گل پری کا تعلق مردان کے علاقہ سنٹر کورونہ بغدادہ سے ہیں وہ ایک متوسط گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں ان کے والد کریم باز عرف فوجی پاک آرمی سے ریٹائرڈ ہیں وہ تین بھائی اور چار بہنوں ہیں تو میں سب سے چھوٹی لیکن کام ان کے بڑے ہیں۔ وہ سپورٹس کے جس بھی میدان میں بھی اتری ہیں اسی میدان کی فاتح قرار پائی ہیں۔ گل پری سال 2012 سے کھیلوں کی دنیا کی شہسوار ہیں اپنی بہترین کارکردگی پر انہیں مختلف گیمز میں اب تک 20 گولڈ میڈلز سے نوازا جاچکا ہے۔ گل پری کو اپنے والد کے بعد سب سے زیادہ سپورٹ ان کے بھائی ڈاکٹر مرادخان نے کیا ہے۔ بھائی ویسے بھی بہنوں کا حوصلہ ہوتے ہیں لیکن ڈاکٹر مراد خان گل پری کے لئے باپ اور بھائی دونوں کی ذمہ داریاں نبھارہے ہیں۔ وہ گل پری کی تعلیم و تربیت سے لے کر بطور کھلاڑی ان کے راستے میں آنے والے مسائل اورمشکلات کے کانٹے چننے اورسہولتوں کی چادر بچھانے والے ہیں۔ 20گولڈ میڈیل حاصل کرنے والی کھلاڑی گل پری ہیلتھ اینڈ فزیکل ایجوکیشن میں ایم فل کی ڈگری ہولڈر ہیں اورعبدالولی خان یونیورسٹی میں ایل ڈی سی (کلرک) کی پوسٹ پر تعینات ہیں۔ دنیا گل پری کی صلاحیتوں کی معترف ہے لیکن ہمارے ہمارے ارباب اختیار کو یہ توفیق بھی نہیں کہ قوم کے اس سرمایہ افتخار کی صلاحیتیوں سے بھرپور فائدہ اٹھا سکیں۔ جامعہ عبدالولی خان کاشمار دنیا کی بہترین جامعات میں ہوتا ہے اس یونیورسٹی میں سپورٹس کا شعبہ بھی موجود ہے لیکن بدقسمتی سے اس شعبے کو گل پری کی خدمات سے محروم رکھاگیاہے۔ جامعہ کے اس اہم شعبے کی دیکھ بال پر زیادہ تر سپورٹس سے نابلد لوگ مامور ہیں کیاہی اچھا ہوتاکہ گل پری کو اپنی ہی یونیورسٹی کے شعبہ سپورٹس میں خدمات کا موقع ملتا جہاں وہ دیگر کھلاڑیوں کی صحیح رہنمائی کرتی لڑکیوں کی حوصلہ افزائی بھی ہو جاتی، جامعہ کا نام بھی روشن ہوتا اور نوجوان نسل میں سپورٹس سپرٹ بھی پروان چڑھتا رہتا۔ گل پری نہ صرف مردان بلکہ پوری قوم کا سرمایہ افتخار ہیں اس ہیرے کو مزید رہنمائی کی ضرورت ہے۔ یقینی طورپر کھیل کے تمام میدانوں کے لئے ان میں قابل فخر خدمات انجام دینے کی صلاحیتیں موجود ہیں۔ گل پری آپ صرف اپنے بابا کے پری نہیں بلکہ پوری قوم کی گل پری ہیں ہمیں قوم کی اس بہادر بیٹی پر ناز ہے۔

About the author

Leave a Comment

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Basket