rain-image-1

پشاور:خیبر پختونخوا میں کل سے بارشوں،ژالہ باری، برفباری کا نیاسلسلہ شروع ہونے کاامکان

پشاور:خیبر پختونخوا میں کل سے بارشوں،ژالہ باری اور بالائی اضلاع میں برفباری کا نیاسلسلہ شروع ہونے کاامکان۔

محکمہ موسمیات بارشوں اور برفباری کا سلسلہ ہفتہ سے اتوار تک جاری رہیگا۔ بارشوں،ژالہ باری اور برفباری کے پیش نظر متعلقہ اداروں کو پیشگی اقدامات اٹھانے کی ہدایات دی گئی ہے۔

پی ڈی ایم اے کے  مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ بالائی اضلاع میں برفباری اور لینڈ سلائیڈنگ سے رابطہ سڑکوں میں رکاوٹوں پیدا ہو سکتی ہے اور ملاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن کے علاقوں میں برفباری سے راستے بند ہونے کی خدشات ہیں لہٰذا ضلعی انتظامیہ چھوٹی بھاری مشینری کی دستیابی یقینی بنائیں۔

 صوبے کے وسطی اور جنوبی علاقوں میں بھی آئندہ تین روز تک معمولی بارشوں کی پیشگوئی ہے اورمیدانی علاقوں میں بارش کیساتھ ژالہ باری کی امکان۔ 

New party position of 334 seats in National Assembly after allotment of reserved seats

نگران کابینہ اور خیبر پختونخوا کے جمہوری اقدار

نگران کابینہ  اور خیبر پختونخوا کے جمہوری اقدار

کاشف احمد

خیبر پختونخوا  نے جمہوریت پسندی اور جمہوری اقدار و روایات کا ایک بار پھر پاس رکھتے ہوئے نگران کابینہ کےانتخاب کے عمل کو نہایت خوش اسلوبی سے مکمل کر لیا ہے۔ گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی نے جمعرات کے روز نگران وزیر اعلٰی محمد اعظم خان کی سربراہی میں 14 وزراء پر مشتمل کابینہ سےحلف لے لیا۔

ویسے تو پورے پاکستان میں جمہوری  اصول پر عمل کو یقینی بنانے کی سعی کی جاتی ہے لیکن اس لحاظ سے خیبر پختونخوا کو فوقیت اس لئے حاصل ہے کہ اس صوبہ کے سیاست دانوں اور  ریاستی اداروں نے ہمیشہ جمہوری روایات کو مظبوط سے مظبوط تر کرنے کےلئے فیصلہ کن کردار ادا کیا ہے۔

جنوری کے 17 تاریخ کو جب صوبے کے سابق وزیر اعلٰی  نے اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری گورنر ہاؤس ارسال کردی تو گورنر نے  اس عمل کا حصہ نہ بننے کے حوالے سے لوگوں کے شکوک و شبہات کو یکسر رد کرتے ہوئے  اگلے دن محض  12 گھنٹے (رات) بعد سمری کو منظور کرتے ہوئے أصول پسندی کا واضح ثبوت دیا۔

بعد ازاں تمام تر مخالفت کے باوجود اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی نے پی ٹی آئی کے سابق وزیر اعلٰی  کے ساتھ بیٹھ کر افہام و تفہیم کے ذریعے نگران وزیر اعلٰی کےانتخاب کے عمل کو بغیر کسی تاخیر کے پایہ تکمیل کو پہنچایا۔ اور اس کے محض تین دن بعد ہی نگران کابینہ کی تعیناتی کے عمل کو بھی بڑے خوش اسلوبی سے سر انجام دے دیا گیا۔

خیبر پختونخوا کابینہ قانون،  تجارت ، سیاست اور  امن  و آمان سمیت   ذندگی کے  مختلف شعبوں میں  انتہائی مہارت کے حامل افراد پر مشتمل  ہے۔  جن کی موجودگی سے جمہوری عمل  کا استحکام اورانتقال اقتدار کا عمل خوش اسلوبی سے مکمل ہونے کی توقع ہے۔

کابینہ میں شامل  خاتون  جسٹس ریٹائرڈ ارشاد قیصر پشاور ہائیکورٹ کی جج اور الیکشن کمیشن آف پاکستان میں بطور ممبر فرائض انجام دے چکی ہیں۔  جسٹس ارشاد قیصر کو کابینہ میں شامل کر کے  نہ صرف خواتین کی بہتر نمائندگی کا انتظام کیا گیا ہے بلکہ ان کی قانونی و آئینی مہارت  ہر قسم کی پیچیدہ صورتحال  میں معاون ثابت ہوگی۔

صوبے کی موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر اگر نظر ڈالی جائے تو چارسدہ سے تعلق رکھنے والے سابق آئی جی پولیس سید مسعود  شاہ  کی نگران کابینہ میں شمولیت  ایک بہترین انتخاب  ہے  ۔ اسی  طرح تجارت و صنعت  اور سیاسی اور انتظامی أمور سے وابستہ شخصیات  معاشی فیصلہ سازی میں انتہائی اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

خیبر پختونخوا کے سیاستدانوں نے  اس عمل  رواداری سے مکمل کرتے سیاسی سنجیدگی کا مظاہرہ کیا  ہےجس سے ظاہر ہوتا ہے کے  یہ سیاست دان جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں  کیونکہ جمہوریت ہی ایک آزاد معاشرے کی بنیاد ہے اور جمہوری نظام و روایات کے تسلسل ہی سے پائدار ترقی ممکن ہے۔

نگران کابینہ میں نہ صرف تمام سیاسی جماعتوں کے آراء کا احترام کیا گیا ہے بلکہ دہائیوں سے سیاسی قیادت سے محروم قبائیلی اضلاع کو بھی مناسب نمائندگی دی گئی ہے۔ جو کہ سیاسی استحکام کی طرف ایک اور قدم ہے اور اس سے یہ بات بھی ظاہر ہوتی ہے کہ ذاتی پسند ناپسند کو پس پشت ڈال کر قومی مفاد یعنی سیاسی استحکام کو ترجیح دی گئی جس کی اس وقت اس ملک کو شدید ضرورت ہے۔

اگر غور سے دیکھا جائے تو موجودہ حالات میں پاکستان کے بڑے مسائل میں شدت پسندی اور معاشی پستی کے بعد سب سے بڑا مسئلہ سیاسی عدم استحکام ہے جبکہ مذکورہ بالا مسائل کے حل کے لئےسیاسی استحکام ناگزیر ہے۔  تاہم خیبر پختونخوا میں جمہوریت کے تسلسل کے  حوصلہ افزاء پیش رفت سے امید کی جا سکتی ہے کہ اس عمل سے مستقبل قریب میں شدت پسندی اور معاشی بحران پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

خیبر پختونخوا کے مثال کو سامنے رکھتے ہوئے اس ملکی سطح کے سیاسی قیادت کی زمہ داری  بنتی ہے کہ وہ باہمی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اپنی قوم کی خاطرتنازعات و مسائل کے حل کےلئے سیاسی مفاہمت کا راستہ اپنائے۔  کیونکہ معاشی، سیاسی اوردہشت گردی کی صورت میں درپیش خطرات کا مقابلہ کرنے کیلئے قومی ہم آہنگی کی روایت کو دہراتے ہوئے سیاست برائے سیاست کی بجائے سیاست برائے خدمت کو مقدم رکھنے کی شدید ضورت ہے۔

حزب اقتدار اور حزب اختلاف سمیت تمام سیاسی، سماجی و دینی جماعتوں اور رہنمائوں کو مل کرقومی مفادات کے تحفظ اورپائیدار امن کے قیام کی خود بھی کوشش کرنا ہوگی اور اپنی کوششوں میں تمام محب وطن قوتوں کو بھی شامل کرنا ہوگا، تاکہ وطن عزیز کے ازلی دشمن کی سازشوں کو مکمل طور پر ناکام اور ملک کو صحیح معنوں میں ترقی کی راہ پر گامزن کیا جاسکے۔ کسی ایک سیاسی جماعت یا ادارے پر ذمّے داری عاید کرنے سے کبھی مسئلہ حل نہیں ہو گا، لیکن اگر ہم منظّم انداز میں مشترکہ جدوجہد کریں گے تو اس پائیدار امن کی چوٹی کو سیاسی استحکام کے ذریعے سرکرنا مشکل نہیں رہے گا۔

The Election Commission has given the date of elections on February 11

الیکشن کمیشن کاکےپی کے 8 ،قومی اسمبلی کے 33 حلقوں پر 16 مارچ کو ضمنی انتخابات کا اعلان

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے خیبرپختونخوا کے 8 حلقوں سمیت قومی اسمبلی کے 33 حلقوں پر 16 مارچ 2023 کو ضمنی انتخابات کا اعلان کردیا۔
ان حلقوں میں این اے 4 سوات ، این اے 17 ہری پور، این اے 18 صوابی، این اے 25 اور این اے 26 نوشہرہ، این اے 32 کوہاٹ، این اے 38 ڈیرہ اسماعیل خان اور این اے 43 خیبر شامل ہیں۔
شیڈول کے مطابق 3 فروری کو ریٹرننگ افسران پبلک نوٹس جاری کریں گے۔ 6 سے 8 فروری تک کاغذات نامزدگی جمع کرائے جاسکیں گے،
9 فروری کو کاغذات نامزدگی جمع کرانے والے امیدواروں کی فہرست شائع اور 13 فروری تک ان کاغذات کی جانچ پڑتال کی جائیگی۔
ریٹرننگ افسران کی جانب سے کاغذات نامزدگی کی منظوری یا مسترد ہونے کے خلاف اپیلیں 16 فروری تک متعلقہ ایپلیٹ ٹرائیبونل کے پاس جمع کرائے جاسکیں گی۔ ایپلیٹ ٹرائیبونل کی جانب سے ان اپیلوں پر فیصلہ 20 فروری تک کیا جائیگا۔
21 فروری کو امیدواروں کی نظرثانی شدہ فہرست جاری کی جائیگی۔ 22 فروری تک کاغذات نامزدگی واپس لئے جاسکیں گے۔ 23 فروری 2023 کو امیدواروں کی حتمی فہرست جاری اور انہیں انتخابی نشانات الاٹ کئے جائینگے۔ جبکہ پولنگ 16 مارچ 2023 کو ہوگی۔

5439cb91-ccee-43ca-9cf8-1fe45cd4bb2e

سوات کے بالائی علاقوں میں شدید برفباری

پشاور:سوات کے بالائی علاقوں میں شدید برفباری جس کے باعث کئی گاڑیاں پھنس گئیں۔ سوات پولیس کے جوانان سیاحوں کے مدد کے لئے موجود ہیں۔ ریجنل پولیس آفیسر سجاد خان کے احکامات پر ڈویژن بھر کے سیاحتی علاقوں میں پولیس جوانوں کے ساتھ ساتھ ٹورسٹ پولیس تعینات کئے گئے ہیں۔

پولیس جوانان شدید برفباری اور ٹھنڈی ہواؤں میں سیاحوں کے سہولت کے لئے موجود رہیں گے اورایمرجنسی صورتحال میں بروقت ریسپانس دینے کے لئے الرٹ رہینگے۔

سپہرتس

پاکستان سپورٹس فیسٹیول ضلع باجوڑکا انعقاد

باجوڑ: پاکستان سپورٹس فیسٹیول ضلع باجوڑ 2023کے حوالے سے فرنٹیئر کور نارتھ کے زیر اہتمام ایک خصوصی تقریب منعقد ہوئی جس میں  ڈپٹی کمشنر ضلع باجوڑ فہد وزیر ۔کرنل۔عثمان۔کرنل نبیل ۔ڈسٹرک سپورٹس آفیسر تاج محمد وزیر،عمائدین ضلع باجوڑ، محکمہ یوتھ افئیر باجوڑ ،سپورٹس ایسوسی ایشنز کے عہدے داروں نے شرکت کی۔

 اس موقع پر پاکستان سپورٹس فیسٹیول کے بارے میں شرکاء کو بریفنگ دی گئی۔

فرنٹیئر کور نارتھ ہر سال ضلع باجوڑ کے نوجوانوں کیلئے اس طرح کی سرگرمیاں آرگنائز کرتی رہتی ہے۔ ڈپٹی کمشنر ضلع باجوڑ فہد وزیر نے کہا کہ ھم فرنٹیئر کور نارتھ کے مشکور ہیں جس نے نوجوانوں کو کھیل کے مواقع فراہم کئیے انھوں نے کہا کہ ضلع انتظامیہ اس یونٹ کو کامیاب بنانے کےلئے بر پور تعاون کرے گی اس موقع پر عمائدین نے فرئٹیر کور نارتھ کا شکریہ ادا کیا۔ ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر تاج محمد وزیر نے کہا کہ انشاء اللہ پاکستان سپورٹس فیسٹیول کو بہترین انداز میں آرگنائز کیا جائے گا جس سے کھلاڑیوں کو کھیلنے کے مواقع فراہم ہوں گے۔

خیبر پختونخوا :نگران صوبائی کابینہ نے حلف اٹھا لیا

پشاور: نگران صوبائی حکومت کے 14 ارکان نے بحیثیت صوبائی وزراء اپنے عہدے کاحلف اٹھا لیا۔

گورنرخیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے نگران صوبائی وزراء سے ان کے عہدے کا حلف لیا

نگران وزیراعلٰی محمد اعظم خان بھی تقریب حلف برداری میں شریک تھے۔

بحثیت نگران صوبائی وزیر حلف لینے والوں میں عبدالحلیم قصوریہ، سید مسعود شاہ، حامدشاہ، ایڈووکیٹ ساول نذیر، بخت نواز،فضل الہی، عدنان جلیل، شفیع اللہ خان، حاجی غفران، خوشدل خان ملک، تاج محمدآفریدی، محمدعلی شاہ، جسٹس(ر) ارشاد قیصر, شاہد خان خٹک شامل ہیں۔

گورنر خیبرپختونخواہ حاجی غلام علی کا نگران صوبائی وزراء کو مبارکباد، نیک تمناؤں کا اظہار

تقریب میں چیف سیکرٹری ڈاکٹرشہزادبنگش، انسپکٹر جنرل پولیس معظم جاہ انصاری،کمشنر پشاور ریاض محسود، انتظامی محکموں کے سربراہان سمیت سیاسی وسماجی شخصیات کی شرکت