ae2c42bf-d8ba-4836-badb-6d406893ef38

ضمنی انتخابات: 745پولنگ اسٹیشن انتہائی حساس،234حساس قرار

این اے 22مردان میں 4، این اے 24چارسدہ میں 4اور این اے 31پشاور میں 8امیدوار شامل ہیں۔ان انتخابات کے لئے مجموعی طور پر 979پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں۔

مرد پولنگ اسٹیشنوں کی تعداد 429، خواتین پولنگ اسٹیشنوں کی تعداد 351جبکہ 199پولنگ اسٹیشن مشترکہ ہیں۔ان پولنگ اسٹیشنوں میں مجموعی طور پر 745پولنگ اسٹیشن انتہائی حساس اور 234حساس قرار دئے گئے ہیں، پشاور۔۔سیکورٹی کے خاطر خواہ انتظامات کئے گئے ہیں، انتخابی مواد بشمول بیلٹ پیپرز پرائیذائیڈنگ افسران کو ہفتہ کے دن حوالہ کرکے ان کو اپنے اپنے پولنگ اسٹیشنوں کو روانہ کردیا جائیگا،
اس حوالے سے حکمت عملی طے کرنے کے لئے تمام ریٹرننگ افسران نے متعلقہ حکام اور انتظامیہ کے ساتھ اجلاس منعقد کئے ہیں تاکہ یہ مرحلہ بھی بہتر طریقے سے انجام پائے. انتخابی نتائج مرتب کرنے اور پولنگ عمل سے متعلق تمام پرائیذائیڈنگ افسران سمیت تمام پولنگ عملہ کو خصوصی تربیت دیدی گئی ہے.۔میڈیا کو پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد ایک گھنٹہ تک غیرحتمی نتائج نشر کرنیکی اجازت نہیں ہوگی.
صوبائی الیکشن کمشنر، خیبرپختونخوا محمد فرید آفریدی نے تمام ووٹرز بالخصوص خواتین سے اپیل کی ہے کہ وہ پولنگ کے دن بلاخوف و خطر اپنے اپنے پولنگ اسٹیشنوں میں جاکر اپنا حق رائے دہی استعمال کرکے اپنا قومی فریضہ ادا کریں.

ضمنی الیکشن:14لاکھ سے زائد ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے

پشاور: خیبرپختونخوا سے قومی اسمبلی کی تین خالی نشستوں پر اتوار 16اکتوبر 2022کو ہونیوالے ضمنی انتخابات کے لئے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئیں۔
انتخابی مہم کل یعنی بروز جمعہ آدھی رات ختم ہوگی۔خلاف ورزی کرنیوالے امیدواروں کے خلاف الیکشن ایکٹ 2017 کے مطابق کار روائی عمل میں لائی جائیگی۔
جن حلقوں میں الیکشن ہو رہے ہیں ان میں این اے 22مردان، این اے 24چارسدہ اور این اے 31پشاور کی نشستیں شامل ہیں،
مجموعی طور پر 14لاکھ 50ہزار سے زائد ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔
مرد ووٹرز کی تعداد 8لاکھ 8ہزار سے زائد اور خواتین ووٹرز کی تعداد 6لاکھ 42ہزارہے۔۔پولنگ صبح 8بجے شروع ہوکر شام 5بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہیگی۔
تاہم پولنگ کا وقت ختم ہونیکے بعد بھی پولنگ اسٹیشن کے اندر موجود ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کرنیکی اجازت ہوگی۔مجموعی طور پر 16امیدواروں کے مابین مقابلہ ہوگا۔

Typhoid

پشاور میں 896,724 بچوں کو ٹائیفائڈ ویکسین لگائی جائے گی

پشاور میں 52 شہری یونین کونسلوں میں 15 اکتوبر تک جاری رہنے والی 12 روزہ انسداد ٹائیفائیڈ ویکسی نیشن مہم کے تحت نو ماہ سے 15 سال تک کی عمر کے 896,724 بچوں کو ویکسین لگائی جائے گی۔
ویکسینیشن مہم کے دوران 633 آؤٹ ریچ ٹیمیں، 82 فکسڈ ٹیمیں اور 30 ​​موبائل ٹیمیں ویکسین لگائیں گی جبکہ مہم کی نگرانی 144 فرسٹ لیول سپروائزر اور 51 میڈیکل آفیسرز کریں گے اور ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کے افسران بھی دن بھر حصہ لیں گے۔ 

 ڈپٹی کمشنر پشاور شفیع اللہ خان کی زیر صدارت منعقدہ جائزہ اجلاس کے دوران ویکسینیشن مہم کی تفصلات بتائی گئیں۔

اجلاس میں انسداد ٹائیفائیڈ کی جاری مہم پر تبادلہ خیال کیا گیا اور بتایا گیا کہ ٹائیفائیڈ ایک خطرناک بیماری ہے جو جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔ والدین سے درخواست کی گئ کہ اپنے بچوں کو اس جان لیوا بیماری کے خلاف ویکسین ضرور لگوائیں۔