Islamabd high court

IHC suspends order seeking ECP decision over PTI funding case in 30 days

ISLAMABAD: The Islamabad High Court (IHC) on Monday suspended verdict of single bench directing Election Commission of Pakistan (ECP) to decide foreign funding case against Pakistan Tehreek-e-Insaf (PTI) in 30 days.

Chief Justice IHC Athar Minallah and Justice Babar Sattar heard the PTI’s intra-court appeal.The bench suspended the order and issued notices to 17 political parties and ECP and sought their reply on May 17.

It merits mention that PTI had filed an intra-court appeal against the decision of the single-bench of IHC directing the ECP to decide foreign funding case against the party in 30 days. Asad Umar, the party’s secretary general, filed the appeal against the order.

In its petition, the PTI has accused the commission of targeting only the PTI and has sought the court’s directive to the ECP to also decide similar cases against the PML-N, PPP and all other political parties within a month. PTI had made the ECP and 17 political parties respondents in the case.

bccdd6be-16e0-4ba7-a495-e007bda1b89f

طورخم: افغانستان سے آنے والے ٹرک سے بھاری اسلحہ برآمد

طورخم سرحد پر کسٹم عملہ نے افغانستان سے پاکستان داخل ہونے والےٹرک سے غیر ملکی اسلحہ برآمد کرلیا ہے۔ٹرک ڈرائیور کوگرفتارکرکے تفتیش شروع کردی گئی۔گزشتہ روز بھی طورخم سرحد پرکسٹم عملہ نے بڑی تعداد میں غیرملکی اسلحہ برآمدکرلیاتھا۔

طورخم ایڈیشنل کلکٹرکسٹم محمد طیب نے کہا ہے کہ کسٹم حکام کو خفیہ اطلاعات ملی ہے کہ افغانستان سے وقتا فوقتا غیر ملکی اسلحہ پاکستان سمگل کی جائے گی۔ خفیہ اطلاعات کے نتیجے میں طورخم سرحدی گزرگاہ پر کسٹم عملہ کو دن رات چوکس کردیاہے۔ کلکٹر کے مطابق آج کوئلے سے بھرا ٹرک جونہی افغانستان سے پاکستان داخل ہوا تو کسٹم عملہ نے ٹرک کی تلاشی لی۔ جس کے باعث ٹرک کے خفیہ خانوں سے غیرملکی اسلحہ برآمد کرلیاگیا۔ اسلحہ میں 5 عدد امریکن اور ایک عدد ترکی ساختہ پستول اور ہزاروں کی تعدادمیں کارتوس برآمد کرلیا۔ کسٹم کلکٹر محمد طیب کے مطابق غیرملکی پستول علاقے میں ٹارگٹ کلنگ کے لئے استعمال کی جاتی ہے۔ کسٹم عملہ نے ٹرک کے ڈرائیور خیال محمد ساکن افغانستان سمیت حراست میں لیکر تحقیقات شروع کردی۔
اس موقع پر کلکٹرکسٹم محمد طیب نے کہا کہ افغانستان سے ہاکستان کو اسلحہ سمگلنگ میں اضافہ ہوا ہے۔جس کے باعث علاقے میں بدامنی میں تیزی آئ ہے۔ محمد طیب نے مزید کہا کہ علاقے میں قیام امن کے لئے افغان سرحدی گزرگاہوں کے ذریعے افغانستان سے پاکستان منشیات اور اسلحہ سمگلنگ کی روک تھام کے لئے کسٹم عملہ کی اقدامات جاری رہے گی۔

42ecc0c8-80f8-45c6-bfd2-e99624815c13

طورخم: افغان مسافروں کو تذکرہ پر جانے کی اجازت

 طورخم بارڈر پر افغانستان جانے والے مسافروں کو تزکرہ پر جانے کے لئے 29اپریل تک اجازت مل گئی بڑی تعداد میں افغان مسافر اپنے ملک روانہ ہو گئے۔ وفاقی حکومت کی طرف سے طورخم بارڈر کے راستے افغان مسافروں کو 29اپریل تک تزکرہ پر افغانستان جانے کی اجازت دی گئی ہے جس کے بعد نیا لائحہ عمل طے کیا جائے گا ۔

طورخم بارڈر پر افغانستان جانے والے مسافروں کو تزکرہ پر اپنے ملک جانے کی اجازت دینے پر افغان مسافروں نے پاکستان حکومت کے اس اقدام کو سراہا اور ان کا شکریہ ادا کیا ۔

5bcfc204-f061-4506-9796-d876e4b6ec2e

کوہاٹ:رمضان فٹبال چیلنج کپ فائنل

کوہاٹ سپورٹس کمپلیکس میں رمضان فٹبال چیلنج کپ 2022 کا فائنل میچ شینواری ایف سی اور خان کلب کے مابین کھیلا گیا۔ شینواری ایف سی نے خان کلب کو فائنل میچ میں شکست دی۔

میچ اور اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی صوبائی وزیر صحت و خزانہ تیمور جھگڑا، صوبائی وزیر کامران بنگش، سابق ایم این ایز شہریار آفریدی، شاہد خٹک اور چئیرمین ڈیڈک کوہاٹ ضیاء اللہ بنگش اور پی ٹی آئی رہنما ملک عاطف تھے جنہوں نے تقریب سے خطاب کیا اور کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے۔

political situation in pakistan

کاؤنٹر پالیسی محض سوشل میڈیا تک محدود یا عملی اقدامات بھی؟

لگ تو یہ رہا تھا کہ عمران خان صاحب بعض بڑے شہروں میں اپنی حکومت کے خاتمے کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرا کر اگلے الیکشن کی تیاری میں لگ جائیں گے مگر ایسا ہوا نہیں بلکہ وہ اپنے اس جملے کی عملی تصویر بن کر مزاحمت پر اتر آئے کہ اگر میں حکومت میں نہیں رہا تو اور خطرناک بن جاؤں گا۔  ایک عام خیال یہ بھی تھا کہ وہ اپنے بیانیے کے مطابق سابق اپوزیشن (موجودہ حکمران اتحاد)  اور امریکہ کو اپنا ٹارگٹ بنائیں گے تاہم افسوسناک بات یہ ہے کہ موصوف اعلیٰ عدلیہ اور پاک فوج پر ایسے جھپٹ پڑے کہ جس کی وہ تو کیا کسی سے بھی اس حد تک جانے کی توقع نہیں کی جا رہی تھی۔  ارادی طور پر فوج کے ریٹائرڈ افسران کو موجودہ عسکری قیادت کے خلاف ایسا استعمال کیا گیا کہ جس کی مثال ان سیاسی حلقوں کی جانب سے بھی نہیں ملتی جو کہ کھل کر فوج کے خلاف رہے۔  اس خطرناک گیم میں بعض اہم سابقہ  افسران نے پاک فوج کو کوڈ آف سیکریسی کی پرواہ بھی نہیں کی اور اپنی ملازمتوں کے دوران ان سے کرائے گئے بعض کاموں کو غیر قانونی قرار دے کر سوشل میڈیا پر کھلے عام موجودہ عسکری قیادت اور آرمی ڈسپلن کی صلاحیت کو چیلنج کیا۔

 اب یہاں موجودہ عسکری قیادت سے درج ذیل سوالات کیے جا سکتے ہیں اور عمران خان سے بھی۔

  1. جو ریٹائرڈ افسران عمران خان کی یکطرفہ محبت میں فوج اور ریاست کے خلاف باقاعدہ اور کھلے عام مہم چلا رہے ہیں ان کے خلاف کارروائی ہو گی یا نہیں اور یہ کہ ان کا پینشن اب بھی جاری رہے گا؟
  2. اگر اسد درانی جیسے اہم شخص کے خلاف کارروائی کی جاسکتی ہے ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا جا چکا ہے اور ان کی انکوائری کی گئی ہے تو ان حضرات کے ساتھ رعایت کیوں برتی جا رہی ہے؟
  3. اس یکطرفہ اور غلط پروپیگنڈے سے ایک ڈسپلین آرمی کی ساکھ متاثر کرنے کی جو کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ملکی قوانین اور آرمی ڈسپلن میں اس کی سزا کیا ہے یا کاؤنٹر پالیسی محض سوشل میڈیا تک محدود رہے گی؟
  4. اس ادارہ جاتی نقصان کا ازالہ کون کرے گا کہ کھلے عام  آرمی چیف اور اعلیٰ قیادت کے خلاف ملک سے باہر کتبے اٹھائے گئے، نعرے لگائے گئے اور فتوے تک لگائےگئے۔
  5. سابق وزراء، ممبران اسمبلی اور میڈیا کے بعض افراد عمران خان کی محبت میں آن دی ریکارڈ  ریاست پر جس طریقے سے بلا ناغہ ایک جھوٹے بیانیہ کی بنیاد پر حملہ آور ہے ان کا راستہ کون روکے گا؟
  6. سابق فوجی افسران سے ایک ہی سوال کافی ہے اور وہ یہ کہ آپ کو کچھ اندازہ بھی ہے یا نہیں کہ آپ کو جس ادارے نے عزت اور شہرت دی آپ اس ادارے کو اس کا کیا صلہ دے رہے ہیں اور کیوں؟

جہاں تک عمران خان کا تعلق ہے ان کو معلوم ہونا چاہیے کہ آپ کو شاید خود علم نہیں کہ کیا کرنے جا رہے ہو ۔ رہی بات فوج اور عوام کی تو فوج کے وقار اور ساکھ میں مزید اضافہ ہوگیا ہے اور آئین کی بالادستی کا جو پرچم اعلیٰ عسکری قیادت نے اٹھا رکھا ہے پاکستان کے حقیقی مالکان یعنی عوام اس علم کے نیچے کھڑے ہیں۔