LG elections second phase

علی امین گنڈاپورکے بھائی عمرامین نااہل قرار

 

الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے رہنما علی امین گنڈاپور کے بھائی عمر امین کو الیکشن کمیشن نے ڈیرہ اسمعیل خان کے تحصیل میئرکے انتخابات کےلیے نااہل قرار دے دیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے علی امین اور عمر امین کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا۔ پیر کوالیکشن کمیشن نے جمعہ کو محفوظ شدہ فیصلہ سنا دیا۔

 عمرامین ڈیرہ اسماعیل خان(ڈی آئی خان) سے پی ٹی آئی کے تحصیل میئر کے امیدوار تھے۔ڈیرہ اسماعیل خان میں بلدیاتی انتخابات 13فروری کو ہوں گے

کووووو

ملک بھر میں کورونا وائرس کی تازہ ترین صورت حال

ملک بھر میں کورونا وائرس کی تازہ ترین صورت حال ۔

پچهلے 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید 38 افراد کورونا وائرس سے انتقال کرگئے۔
نئے رپورٹ ہونے والے  کیسز  کی تعداد 3338 ہے ۔

پچهلے 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کورونا کے 44,779 ٹیسٹ کیے گئے۔ کورونا کے مثبت کیسز کی شرح %7.45 فیصد رہی۔

 

 

4403eac7-a5e6-4227-8165-a9c846adc4ee

شمالی وزیرستان: ضرب عضب سے متاثرہ تاجروں کو معاوضہ کی یقین دہانی

صوبائی وزیر محمد اقبال وزیر سے آپریشن ضرب عضب سے تباہ ہونے والی شمالی وزیرستان تحصیل میرعلی کے دکانوں ، بازاروں زمینوں کے مالکان ، اقوام موسکی ، میرعلی وزیر ، ہرمز ، عیسوڑی اور تاجر برادری کمیٹی کے عہدیداروں سے ملاقات ۔
ملاقات میں صوبائی وزیر نے یقین دلایا کہ معاوضہ امدادی رقم سے کوئی بھی متاثرہ خاندان محروم نہیں رہے گا اور حق دار کو گھر کی دہلیز پر نقصان کا معاوضہ دیا جائے ۔

انھوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان کی تحصیل میرعلی کی تاجر برادری کو مایوس نہیں کروں گا پہلے بھی بتا چکا ہوں کہ کسی بھی فرد کی حق تلفی نہیں ہوگی سب کو قانون کے مطابق معاوضہ دیا جائے گا،

corruption observed in kpk covid funds

تین دن میں ملک میں 50 لاکھ افراد کو کووڈ ویکسین لگائی گئی

اسلام آباد: پاکستان نے مسلسل تین دنوں میں کووِڈ 19 ویکسین کی 50 لاکھ سے زیادہ خوراکیں دے کر تاریخ رقم کر دی ہے۔ ملک میں 20 دنوں کے وقفے کے بعد 5,000 سے کم کوویڈ 19 کیسز رپورٹ ہوئے۔ مزید 30 افراد وائرس کا شکار ہو گئے۔ پاکستان میں ٹیکے لگانے کا اعلان وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات اسد عمر نے سوشل میڈیا پر کیا۔

 “سب سے زیادہ روزانہ ویکسینیشن کا ریکارڈ لگاتار تین دن قائم کیا گیا ہے۔ ملک گیر موبائل ویکسینیشن مہم جو NCOC کی طرف سے ڈیزائن کی گئی ہے اور شاندار نتائج دینے والے صوبوں کی مدد سے نافذ کی جا رہی ہے۔ ٹارگٹ تمام شہریوں تک پہنچنا ہے تاکہ ہم آخر کار کووڈ سے متعلقہ تمام پابندیوں کو ختم کر سکیں،” یہ بات اسد عمر، جو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹرکے سربراہ بھی ہیں، نے ٹویٹ  میں کہی ۔

این سی او سی کے اعداد و شمار کے مطابق ہفتہ کو 1,740,554 خوراکیں دی گئیں۔ جمعہ کو 1,734,514 اور جمعرات کو 1,664,560 افراد کو ٹیکہ لگایا گیا۔ اب تک سات ویکسینز کی 184,073,883 خوراکیں دی جا چکی ہیں۔

اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ پچھلے 24 گھنٹوں میں 4,874 کیسز اور 30 ​​اموات کی اطلاع ملی ہے اور قومی مثبتیت کی شرح 8.69 فیصد تھی جن میں 1,681 مریض انتہائی نگہداشت میں تھے۔

Saaaudi

Saudi Interior Minister Prince Abdulaziz bin Saud bin Naif arrives in Pakistan.

Saudi Interior Minister Prince Abdulaziz bin Saud bin Naif has arrived in Pakistan. Saudi Interior Minister Prince Abdulaziz bin Saud bin Naif arrived in Pakistan on Monday afternoon on a one-day visit.

 Interior Minister Sheikh Rashid Ahmed received Saudi Interior Minister and his delegation at Noor Khan Air Base Rawalpindi. Home Secretary Yousuf Naseem Khokhar and other officials were also present at the airport. Accompanied by the Saudi Interior Minister, a six-member delegation of senior Saudi officials has also arrived in Pakistan.

The Saudi Interior Minister has arrived in Pakistan on a one-day visit at the special invitation of his Pakistani counterpart Sheikh Rashid Ahmed. A formal meeting with the delegations of the Interior Ministers of Pakistan and Saudi Arabia will be held at the Ministry of Interior.

During his visit, the Saudi Interior Minister will also hold meetings with President Dr. Arif Ali and Prime Minister Imran Khan. Discussions are expected during the visit of Saudi Interior Minister to Pakistan, including the regional situation, release of Pakistanis imprisoned in Saudi Arabia and other important issues.

IMG-20220207-WA0003

حملوں کی نئی لہر، پاکستان کی حکمت عملی اور افغان حکومت کی مجبوریاں

اس خدشے کا سب حلقوں کو اندازہ اور ادراک تھا کہ نیٹو اور امریکی انخلاء کے بعد خطے میں بعض شدت پسند گروپ اس کے باوجود اپنی سرگرمیوں اور حملوں میں اضافہ کریں گے کہ افغانستان کی عبوری حکومت پاکستان کو دوست سمجھتی ہے اور اس بات کی کئی بار یقین دہانی کرا چکی ہے کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے نہیں دی جائے گی مگر مسائل بہرحال موجود ہیں۔
سال 2020 کے دوران دو طرفہ حملوں اور کارروائیوں میں اضافہ اسی پس منظر میں غیرمتوقع نہیں ہے تاہم پاکستان نے حالیہ حملوں خصوصاً سرحد پار سے ضلع کرم پر کرائے گئے حملے پر سخت تشویش کا اظہار کر کے افغان حکومت سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس حملے میں دس جوان شہید ہوگئے ہیں جبکہ اس دوران ٹی ٹی پی کے ترجمان نے بعض دیگر حملوں کی ذمہ داری بھی قبول کی ہیں جو کہ غیر متوقع ہرگز نہیں ہے۔

 

پاکستان کے دو صوبے حالیہ حملوں کے نشانے پر ہیں۔ ٹی ٹی پی صوبہ خیبرپختونخوا کو نشانہ بنا رہی ہے جبکہ بلوچ حملہ آور بلوچستان میں فورسز پر حملے کرتے آرہے ہیں۔ بلوچستان میں کرائے گئے حملوں کا بھرپور جواب دیا گیا اور مسلسل کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ خیبرپختونخوا میں بھی مختلف علاقوں میں نہ صرف فوجی کارروائیاں کسی وقفے کے بغیر جاری ہیں بلکہ اس صورت حال کو کنٹرول کرنے کے لیے افغان حکومت کے علاوہ قبائلی مشران سے رابطہ کاری سمیت دیگر سیاسی اور انتظامی اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں جس کے حوصلہ افزا نتائج برآمد ہورہے ہیں۔

جہاں تک افغان عبوری حکومت سے وابستہ توقعات کا تعلق ہے اس پر زیادہ اصرار اور تکرار اس لئے مناسب نہیں ہے کہ ایک تو اس حکومت کو بعض دوسرے مسائل کے علاوہ داعش اور بعض دیگر کے چیلنج کا سامنا ہے اور دوسرا یہ کہ ان کو یہ خدشہ لاحق ہے کہ اگر وہ ٹی ٹی پی پر زیادہ زور ڈالتی ہے تو ایسا نہ ہو کہ ہارڈکور فائٹرز ردعمل کے طور پر داعش القاعدہ یا وسطی ایشیائی گروپس کو جوائن نہ کرے جن کے بارے میں عالمی رپورٹ ہے کہ وہ بوجوہ پھر سے بعض عالمی قوتوں کی آشیر باد سے منظم ہورہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق عبوری افغان حکومت ان خدشات سے پاکستان کو آگاہ کر چکے ہیں اور یہ یقین دہانی بھی کراچکی ہے کہ پاکستان کے خدشات اور مطالبات کا عملی نوٹس لیا جائے گا۔
پاکستان کی فورسز نہ صرف مسلسل قربانیاں دے رہی ہیں بلکہ ہفتہ رفتہ کے دوران اہم کمانڈروں سمیت درجنوں حملہ آوروں کو ٹھکانے بھی لگا چکی ہیں۔ اس لئے توقع کی جارہی ہے کہ بہت جلد ان کاروائیوں کے حوصلہ افزا نتائج برآمد ہوں گے۔ دوسری طرف حکومت نے بعض مطلوب کمانڈروں کے سروں کی قیمت اور تعاون پر مبنی اشتہار بھی جاری کیا ہے تاکہ ان کی نشاندہی کی جا سکے۔ اس تمام صورت حال سے نمٹنے کے لئے اقدامات جاری ہیں اس لئے سیاسی قوتوں مشران اور عوام کو حکومت خصوصاً فورسز کے ساتھ تعاون کی ضرورت ہے کیونکہ یہ سب ان کی اجتماعی ذمہ داری بنتی ہے۔