fizza2

اداکارہ فضا علی کا پاک فوج کو سلام

اداکارہ و میزبان فضا علی نے کہا ہے کہ پاکستانی قوم اگر  کسی طرح بھی محفوظ ہے تو وہ پاک فوج کی وجہ سے ہے۔انہوں نے یہ بات مری حادثے کی حوالے سے ہونے والی امدادی کاروائیوں اور فوج کے کردار  پر اپنی ویڈیو میں کہی۔ اداکارہ فضا  علی اپنے بچوں کے ہمراہ مری میں تھیں اور انہوں نے وہاں سیاحوں کو  پیش آنے والی مشکلات کو  اپنی انکھوں سے دیکھا۔

انہوں نے مری میں امدادی کارروائیاں کرنے پر پاک فوج کا شکریہ بھی ادا کیا اور کہا کہ پاک فوج ہی ہے جو ہر مشکل میں عوام کی خدمت اور حفاطت کرتی دکھائی دیتی ہے۔فضا علی نے کہا کہ پاکستانی قوم تھوڑی بہت جو بھی محفوظ ہے وہ پاک فوج کی وجہ سے ہی ہے اور پاک آرمی ہر کام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہے۔

فضا علی نے یوٹیوب پر مختصر دورانیے کی ویڈیو جاری کی، جس میں انہوں نے اپنے حالیہ دورہ مری سے متعلق تفصیلات بتائیں اور بتایا کہ وہ بچوں کی فرمائش پر اسلام آباد سے مری گئیں۔

اداکارہ کے مطابق وہ شوٹنگ کے سلسلے میں اسلام آباد گئیں، جہاں سے انہوں نے لاہور جانے کا فیصلہ کیا مگر اسموگ کی وجہ سے انہوں نے وہاں کا سفر ترک کرکے بچوں کی فرمائش پر مری جانے کا فیصلہ کیا۔

 

فضا علی نے بتایا کہ مری جانے سے پہلے انہوں نے آن لائن ہوٹل کے کمرے دیکھے مگر وہاں پہنچے تو انہیں حیرانگی ہوئی، کیوں کہ جو تصاویر انہیں دکھائی گئیں کمرے ان سے مختلف تھے۔ فضا علی  نے دعویٰ کیا کہ ہوٹل انتظامیہ نے ایک رات کا کرایہ 20 ہزار روپے ایڈوانس میں وصول کیا مگر ہوٹل میں پانی ہی دستیاب نہیں تھا، جس وجہ سے وہ چار گھنٹے وہاں گزارنے کے بعد وہاں سے چلی گئیں۔

فضا علی کا کہنا تھا کہ انہوں نے ہوٹل انتظامیہ سے پانی کی عدم فراہمی پر بار بار شکایت بھی کی مگر کوئی فائدہ نہ ہوا اور انہیں بتایا گیا کہ پانی اگلے روز کی دوپہر تک آئے گا۔

میزبان نے دعویٰ کیا کہ انہیں مذکورہ ہوٹل میں تین کپ چائے کے 2 ہزار روپے ادا کرنے پڑے جب کہ چائے بھی عام ہوٹل جیسی تھی۔

yasir shah

خاتون زیادتی کیس میں یاسر شاہ بے گناہ قرار

قومی کرکٹر یاسر شاہ کو مبینہ زیادتی کیس میں بے گناہ قرار دے دیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہےکہ یاسر شاہ کا مبینہ زیادتی کیس سے کوئی تعلق نہیں جس کے بعد اسلام آباد کے تھانہ شالیمار نے کرکٹر کا نام ایف آئی آر سے خارج کر دیا ہے۔ اس سے قبل قومی ٹیسٹ کرکٹر یاسر شاہ کے خلاف 14سالہ لڑکی کو ہراساں کرنے اور زیادتی میں معاونت کے الزام پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

ایف آئی آر میں خاتون نے الزام عائد کیا تھا کہ یاسرشاہ کے دوست فرحان نے گن پوائنٹ پرزیادتی، ویڈیو بھی بنائی اورہراساں کیا، فرحان اوریاسر شاہ نے دھمکی دی کہ کسی کوبتایا تو ویڈیو وائرل کردوں گا اورجان سے بھی ماردوں گا، یاسرشاہ نےکہاکہ وہ انٹرنیشنل کرکٹرہے شکایت کی صورت میں مقدمے میں پھنسا دے گا

تاہم اب متاثرہ خاتون نے اعتراف کیا کہ یاسر شاہ کا نام غلط بیانی کے باعث ایف آئی آر میں شامل ہوا۔ پولیس کی جانب سے ایف آئی آر کی ضمنی رپورٹ جاری کردی گئی ہے جس کے مطابق مدعیہ نے بھی یاسر شاہ کانام کیس سے نکالنے کا کہا ہے۔

b1cf7278-d5ce-4773-a1c0-9700270e2c0e

حیات اللہ محسود جنوبی وزیرستان پریس کلب کے صدر منتخب

جنوبی وزیرستان (خصوصی نامہ نگار ) ڈسٹرکٹ پریس کلب جنوبی وزیرستان کے سالانہ انتخابات مکمل ذولفقار وزیر چیئرمین ،حیات اللہ محسود صدر جبکہ فیاض برکی جنرل سیکرٹری منتخب تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ پریس کلب جنوبی وزیرستان کے انتخابات 10 جنوری پیر کے روز ڈی سی کمپاؤنڈ  ٹانک میں منعقد کیے گئے

سینئر صحافی حیات اللہ محسود بلا مقابلہ صدر منتخب ہوگئے جبکہ فیاض بركی نے جنرل سیکرٹری کے عہدے کے لئے اپنے حریف پر سات ووٹوں کی برتری سے کامیابی حاصل کی تاہم دیگر عہدیداروں میں رضیہ محسود سینئر نائب صدر شاہجہان خان ٹیپو وائس پریذیڈنٹ ارشاد محسود فنانس وسیم محسود انفارمیش متین دوتانی جائنٹ سیکریٹری جبکہ شباب اللّه آفس سیکر یٹری منتخب ہوۓ نومنتخب کابینہ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ اپنے قلم کو ملک و قوم اور خطے کی بہتری ترقی اور فلاح کے لئے استعمال کرینگے اس موقع پر ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ساؤتھ خانزیب خان مہمند نے ڈسٹرکٹ پریس کلب کے نومنتخب عہدیداروں کو مبارک باد دی اور نیک خوایشات کا اظہار کیا اور توقع ظاہر کی کہ نئی کابینہ علاقہ میں مثبت صحافت کو فروغ دینگے پریس کلب کے عہدیداروں نے الیکشن کے موقع پر سیکورٹی کی فراہمی اور مناسب انتظامات کرنے پر ضلعی انتظامیہ بلخصوص ڈی پی او مہمند کا شکریہ ادا کیا اور ان کے کردار کو سراہا ۔

tanaza

خیبر میں جرگے کی مدد سے زمینی تنازعہ حل

خیبر پولیس جرگہ مشران وپولیس کی کوششوں سے عرصہ دراز سے جاری زمینی تنازعہ افہام و تفہیم سے حل دنوں خاندان کے مشران بغلگیر۔

تفصیلات کے مطابق باڑہ قوم آکاخیل کندے درے کے مشران شعور خان اور دیگر اور قوم ذخہ خیل کے قاری حیات اللہ کے مابین جاری زمینی تنازعہ قومی مشران و پولیس افسران کے کوششوں سے پرامن طریقہ سےحل کر دیا گیا۔اس حوالے سے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر عمران،پولیس افسران قومی مشران سمیت کثیر تعداد میں معززین نے شرکت کی۔


مشران نے پولیس کے کردار کو سراہا اور انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئیندہ بھی علاقے کے باقی ماندہ مسائلِ کو بھی ملکر حل کرئے گے اور علاقے کے امن کو برقرار رکھنے میں ہم پولیس کے ساتھ ہر ممکین تعاون کریں گے انہوں ڈی پی او خیبر کی تقریب میں شرکت پر بھی خصوصی شکریہ ادا کیا۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر عمران نے اپنے خطاب میں کہا کہ قبائلی مشران اور پولیس آفیسرز نے تنازعہ کے خاتمے اور اچھی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ مشران کا تنازعات ختم کرنا اچھا اقدام ہے، پولیس کے تعاون جاری رہیگی۔لڑائی جگڑے مسائل کا حل نہیں ہیں تمام تنازعات کو بات چیت جرگہ سسٹم کے ذریعہ ہی حل نکالیں۔ تقریب میں شرکت کرنے والے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور مشران کی کارکردگی کو سراہا۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ قبائلی مشران ہمارے لئے معزز ہے ہم انکے ساتھ مل کر علاقے کی خدمت کا سلسہ جاری رکھے گے۔

kpk weather forecast next week

اتوار تک خيبرپختونخوا میں موسم خشک رھنے کا امکان

اتوار تک خيبرپختونخوا کے بيشتر علاقوں میں موسم خشک رھنے کا پشگوئی۔  اگلے ھفتے سے بارش اور برفباری کا نيا سلسلہ شروع ھوگا۔ 15 تاریخ سے بارشوں کا سلسلہ شروع ہوگا۔ کراچی تا کشمیریہ سلسلہ 15 جنوری سے 24 جنوری تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

Kamran-Bangash

ضم شدہ اضلاع میں نئی یونیورسٹیوں کے قیام کے لیئے رجیسٹریشن فیس معاف

قبائلی اضلاع میں تعلیم کے فروغ اور سرمایہ کاری کے مواقع متعارف کروانے کے لیے نئی یونیورسٹیوں کے قیام کے لئے رجسٹریشن فیس معاف کردی ہے۔ پشاور: وزیراعلی محمود خان کی قیادت میں قبائلی اضلاع کی محرومیوں کا ازالہ کیا جارہا ہے۔ عوام کو بہترین سہولتیں فراہم کرنا موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ قبائلی اضلاع میں تعلیم کے فروغ اور سرمایہ کاری کے مواقع متعارف کروانے کے لیے نئی یونیورسٹیوں کے قیام کے لئے رجسٹریشن فیس معاف کردی ہے۔ وزیراعظم عمران خان کے وژن کے تحت کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہیں تاکہ شفافیت اور میرٹ برقرار رہے۔ قبائلی اضلاع میں نئی بننے والی یونیورسٹیوں کی رجسٹریشن اب آن لائن کی جائے گی۔ تعلیمی اداروں میں ڈیجیٹلائزیشن اور بہترین مانیٹرنگ سٹرکچر متعارف کروا رہے ہیں تاکہ 19ویں سدی کے طور طریقوں سے آگے بڑھا جاسکے۔ پشاور: قبائلی اضلاع میں فوج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیوں کی بدولت دیرپا امن میسر ہوا۔  قبائلی اضلاع ترقی کے سفر کی طرف گامزن ہے۔ پشاور: صوبائی حکومت تعلیم کے شعبہ میں متعدد اصلاحات متعارف کروا چکی ہے۔ پیشہ ورانہ اور تکنیکی تربیت وقت کی اہم ضرورت ہے نوجوانوں کو جدید ٹیکنیکل اور ووکیشنل تعلیم و تربیت دی جارہی ہے۔ نوجوانوں کو ہنرمند بنا کر ہی پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ آج کل کے دور میں دینا بھر میں ہنر مند افراد کی بہت مانگ ہے۔
از دفتر ترجمان صوبائی وزیر برائے اعلی تعلیم کامران خان بنگش

ahmed faraz, taskeen manerwal

احمد فراز کی سالگرہ، تسکین مانیروال کا انتقال

 برصغیر پاک و ہند کے مشہور ترین شاعر احمد فراز 12 جنوری 1931 کو خیبر پختونخوا کے شہر کوہاٹ میں پیدا ہوگئے تھے۔ نقاد اُن کو بیسویں صدی کے مشہور ترین رومانوی شاعر قرار دیتے ہیں جن کی شاعری نے  کئی نسلوں کو اپنی گرفت میں لیے رکھا اور درجنوں شعراء نے ان کے طرز اشعار کو اپنا کر مقبولیت حاصل کی۔  احمد فراز  نہ صرف بہت مقبول شاعر رہے بلکہ وہ ایک بہترین استاد بھی رہے جو کہ لمبے عرصے تک پشاور کے ایک مشہور کالج میں اردو پڑھاتے رہے اور ریڈیو پاکستان پشاور کے ساتھ اسکرپٹ رائٹر کے طور پر بھی منسلک رہے۔

اپنے ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ ابتداء  میں انہوں نے پشتو زبان میں شاعری کرنے کا سوچا تاہم  اس ارادے کو عملی جامہ پہنانے میں اس لیے کامیاب نہ ہوسکے کہ اس زمانے میں پشتو ادب میں قلندر مومند، حمزہ شنواری اور اجمل خٹک جیسے بڑے شعراء موجود تھے اور پشتو کے کلاسیکل شعراء کی فہرست بھی کافی لمبی تھی اس لئے انہوں نے اردو زبان میں شاعری کا آغاز کیا۔

احمد فراز نے بھرپور زندگی گزاری۔ وہ رومانوی شاعری کے سیمبل قرار پائے تو انہوں نے دوسری طرف مزاحمتی اور  انقلابی شاعری کو بھی موضوع بحث بنا کر عالمی سطح پر بائیں بازو اور ترقی پسند حلقوں میں بہت اچھی شہرت پائی۔ یہ بات خیبرپختونخوا کے لئے قابل فخر رہی کہ اگر ایک طرف اس خطے نے پشتو زبان کے نامور شعراء،  ادیب اور ڈرامہ رائٹر پیدا کیے تو دوسری طرف اس مٹی نے اردو میں احمد فراز، ایوب صابر، غلام محمد قاصر، محسن احسان، قتیل شفائی ،زیتون بانو، ناصر علی سید، خاطر غزلوی اور رضا ہمدانی سمیت درجنوں دوسرے اہم اور مقبول شغراء بھی پیدا کیے جنہوں نے کمال کی شاعری کی اور ثابت کیا کہ یہ مٹی بڑی زرخیز ہے۔

 احمد فراز 25 اگست 2008 کو ایک کامیاب، مقبول اور شاندار زندگی گزارنے کے بعد شاعری کا ایک انمول اثاثہ چھوڑنے کے باعث انتقال کر گئے جن کو اسلام آباد کی ایک قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔  اردو شاعری میں ان کا نام صدیوں یاد رکھا جائے گا۔

taskeen manerwal

 ہفتہ رفتہ  کے دوران پشتو زبان کے ایک صاحب طرز شاعر تسکین مانیروال انتقال کرگئے جس پر ان کے لاکھوں مداحوں اور ادبی حلقوں نےدلی رنج کا اظہار کرتے ہوئے اسے بڑا ادبی نقصان قرار دے دیا۔  تسکین مانیروال کا تعلق صوابی سے تھا۔  انہوں نے زندگی کے مختلف نشیب و فراز دیکھے۔  تنہائی پسند انسان تھے مگر ان کی شاعری اپنی انفرادیت کے باعث کافی مقبول رہی اور ان کی متعدد نظموں،  رباعیات اور غزلوں نے بہت شہرت پائی۔