9702a1f6-63ed-47f0-9f9e-d40726273819

ڈی آئی خان میں دہشتگردی کا منصوبہ ناکام

کل رات سی ٹی ڈی  ڈیرہ  اسماعیل خان اور پاک آرمی  کا تحریکِ طالبان گنڈاپور گروپ کے دہشت گردوں کے خلاف علاقہ کلاچی   جہان خانی میں انٹیلی جنس بیسڈ اپریشن۔علاقہ جہان خانی  میں دہشت گردی کی غرض سے  زیرِ زمین چھپایے گئے  اسلحے اور بارود کی بڑی کھیپ برآمد۔

تفصیلات کے مطابق  سی ٹی ڈی پولیس ڈیرہ اسماعیل خان کو خفیہ ذرائع سےاطلاع ملی کہ تحریکِ طالبان گنڈاپور گروپ کے دہشت گردوں نے کلاچی  کے علاقہ جہان خانی  میں دہشت گردی کی غرض سے اسلحہ و گولہ بارود زیرِ زمین چھپایا ہوا ہے ۔ اس اطلاع پر سی ٹی ڈی پولیس بمعہ بم ڈسپوزل اسکواڈ اور پاک آرمی نفری نے  سرچ آپریشن کے دوران چھپائے گئے زیرِ زمین  دو عدد راکٹ لانچر  معہ تین عدد گولے، دو عدد  خودکش جیکٹ، تین عدد خودکش جیکٹ میں استعمال ہونے والے پل سوئچ ، تین عدد نان الیکٹرک ڈیٹونیٹر ، پرائما کارڈ 62فٹ  ، چوتیس عدد الیکٹرک ڈیٹونیٹر ، ایک عدد  بنڈولئیر راکٹ لانچر، چھ عدد بیٹری (9وولٹ)، 1 عدد بیٹری (12وولٹ)  اور ایک عدد انٹینا برآمد کر کے دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنا کر  علاقہ کو بڑی تباہی سے بچا لیا۔

 واضح رہے کہ علاقہ کلاچی میں تحریکِ طالبان گنڈاپور گروپ دہشت گردی  کے واقعات میں کافی سرگرم ہے اور قبل ازیں بھی پولیس اور سیکیورٹی فورسز پر بم دھماکوں سے حملے کر چکے ہیں۔

covid 19 in pakistan

پاکستان میں کورونا سے اموات 28 ہزار 974 ہو گئیں

پاکستان میں عالمی وبا کورونا وائرس سے مزید 2افراد جاں بحق ہو گئے جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 28 ہزار 974 ہو گئی ہے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی جانب سے جاری کردہ تازہ اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید ایک ہزار 467 کورونا کیسز رپورٹ ہوئے۔ ملک میں کورونا کیسز کی مجموعی تعداد 13 لاکھ7ہزار174 ہو گئی۔

این سی او سی کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں ملک بھر میں 43 ہزار 540 کورونا ٹیسٹ کیے گئے اور مثبت کیسز کی شرح 3.33 فیصد رہی۔
سندھ میں کورونا کے کیسز کی تعداد 4 لاکھ 88 ہزار608، خیبر پختونخوا میں ایک لاکھ 81 ہزار 790، پنجاب میں 4 لاکھ 48 ہزار 479، اسلام آباد میں ایک لاکھ 9ہزار 495، بلوچستان میں 33 ہزار 661، آزاد کشمیر میں 34 ہزار 708 اور گلگت بلتستان میں 10 ہزار 433 ہو گئی ہے۔

کورونا کے سبب سب سے زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں جہاں 13 ہزار081افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ سندھ میں 7 ہزار 682، خیبرپختونخوا 5 ہزار 943، اسلام آباد 967، گلگت بلتستان 186، بلوچستان میں 367 اور آزاد کشمیر میں 748 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

district head quarter hospital meshti mela orkazai

ڈسٹرکٹ ہسپتال میشتی میلہ اورکزئی پی پی پی ماڈل کے تحت چلانے کی منظوری

ایم پی اے و چئیرمین ڈیڈک ضلع اورکزئی سید غزن جمال کی کوششوں سے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میشتی میلہ اورکزئی کو صوبائی حکومت کا پی پی پی ماڈل کے تحت چلانے کی منظوری دے دی۔

ہسپتال کے ڈاکومینٹیشن پر وزیراعلی خیبر پختونخواہ محمود خان اور صوبائی وزیر صحت تیمور جھگڑا نے دستخط کردئے۔ سید غزن جمال

ضلع اورکزئی میں صحت سے متعلق تمام سہولیات کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا عزم کر رکھا ہے انشاءاللہ عوام کی سہولت کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ایم پی اے سید غزن جمال

aaasmbly

کے پی اسمبلی میں صوبائی , وفاقی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز انضمام کی قرداد منظور

پشاور: خیبرپختونخوا اسمبلی نے پیر کے روز صوبائی اور وفاقی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز کے انضمام کے لیے ایک حکومتی قرارداد منظور کر لی۔
وزیر قانون فضل شکور خان کی طرف سے پیش کردہ قرارداد میں کہا گیا کہ “اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 144 کے تحت، خیبر پختونخوا کی صوبائی اسمبلی اس کے ذریعے یہ فیصلہ کرتی ہے کہ مجلس شوریٰ (پارلیمنٹ)، قانون کے مطابق یا قانون میں ترمیم اصلاحات اور ایک مربوط اور جامع قومی ڈیزاسٹر مینجمنٹ سسٹم کے قیام کو منظم کرتی ہے اور اس سے جڑے یا اس سے ملتے جلتے معاملات کو دیکھنے کی۔
وزیر نے کہا کہ صوبائی حکومت پارلیمنٹ کو اپنے اختیارات دینا چاہتی ہے کہ وہ وفاق کے زیر کنٹرول زلزلہ تعمیر نو اور بحالی اتھارٹی (ERRA) اور صوبائی زلزلہ تعمیر نو اور بحالی اتھارٹی (PERRA) کو نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی میں ضم کرنے کے لیے متعلقہ قانون میں ترمیم کرے۔ این ڈی ایم اے)۔
اپوزیشن جماعتوں نے بل پر اعتراض کیا۔ اپوزیشن جماعتوں کی تنقید کے بعد چیئرمین نے قرارداد کو ووٹ کے لیے رکھ دیا۔
قراردادحکومتی ارکان کے 22 ووٹوں سے منظور ہوئی۔ اپوزیشن کے کل 15 ارکان نے اسے مسترد کر دیا۔

murree incident 2022

خوشی منانے کے طریقوں میں تبدیلی لائیں ورنہ حادثے پیش آسکتے ہیں

کچھ عرصہ پہلے ایک مضمون لکھا تھا کہ ہمیں تو خوشی منانا بھی نہیں آتا ۔ جس میں ہم اس موضوع کو زیر بحث لائے تھے کہ ہماری عوام خوشی منانا بھی نہیں جانتی ۔آج مری میں ہونے والے حادثات کے بعد پھر اس مضمون کو لکھنے کی نوبت پیش آئی ہے کہ عوام کو اس نفسیاتی بیماری سےنکالا جائے کہ برفباری دیکھنے ، ہوائی فائرنگ ، ون ویلینگ سے خوشی کا کوئی تعلق نہیں ہے کہ بندہ خوش ہو تو ایسی حرکتیں کرے جس سے ان کی جان کو خطرات درپیش ہوں ۔ دیکھا جائے تو کوئی بھی تہوار ہو ہم لوگ پاگل ہوجاتے ہیں ۔ون ویلنگ ،ہوائی فائرنگ، سیر سپاٹے کے لئے جاکر وہاں ایسی حرکتیں کرنا کہ اپنی جانیں گنوا دیتے ہیں اور یہ ایک نفسیاتی مسئلہ بن چکا ہے ۔جب سے سوشل میڈیا کا دور آیا ہے ۔شو آف کرنا بہت زیادہ ہوگیا ہے ۔ ہر کوئی ایک دوسرے سے الگ نظر آنے کی کوششوں میں لگا ہوتا ہے اور پھر اپنی جان گنوا دیتا ہے جس پر افسوس کے سوا کچھ نہیں کیا جاسکتا۔ موسم گرما میں سیاحتی مقامات پر جانا اور لینڈ سلائیڈنگ کا شکار ہوجانا ،اوور سپیڈنگ کے باعث ٹریفک حادثات کا شکار ہونا یہ معمول کی باتیں ہیں ۔
موسم سرما میں برفباری کو انجوائے کرنا اب ہر پاکستانی کی خواہشات میں شامل ہوچکا ہے اور گھر کے بچوں کو اس بات پر ٹرخایا جاتا ہے کہ پڑھائی کریں تو برف باری کے لئے مری ،نتھیاگلی اور سوات لے کر جائیں گے اور بچے اس آس اور امید پر والدین کو مجبور کرتے ہیں کہ چھٹیوں میں لے لازمی جایا جائے گا اور پھر برفباری شروع ہوتےہی لوگ جم غفیر کی شکل میں اُن علاقوں کا رُخ کردیتے ہیں ۔ جہاں وہ برف باری کو انجوائے کرتے ہیں ۔مگر جب سے سوشل میڈیا کو ترقی ملی ہے خاص کر ٹک ٹاک اور سنیک ویڈیو سمیت وٹس اپ سٹیٹس شروع ہوئے ہیں لوگ دیوانہ وار کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے ۔اور ہر خوشی کو انجوائے کرنے کے لئے دعوتوں کی ویٖڈیوز اور تصاویر شئیر کرتے ہیں ۔امسال جوں ہی برفباری شروع ہوئی لوگوں نے مری ،گلیات، کرم ایجنسی ، زیارت اور دیگر علاقوں کی جانب رخ کرنا شروع کردیا ۔ جہاں عام دنوں میں ہوٹلوں کے کرائے ہزار دو ہزار تھے وہ دس سے بیس ہزار کو پہنچ گئے اور لوگ پھر بھی باز آنے والے نہیں تھے ۔ انہوں نے اپنے خواہشات کو جلا بخشنے کے لئے سب کچھ بالائے طاق رکھ دیئے تھے ۔ ایک اندازے کے مطابق صرف مری کے لئے ایک لاکھ گاڑیاں گئیں تھیں ۔ جس میں اگر ایوریج بھی کرلیں تو ہر گاڑی میں پانچ بندے بھی کرلیں تو مجموعی طور پر پانچ لا کھ ہوجائیں گے یعنی پانچ لاکھ لوگوں نے اپنی زندگیاں خطرے میں ڈالی تھیں جنہیں موت کا کوئی خوف نہیں تھا صرف برف باری اُن کے ذہنوں پر سوار تھی اور پھر وہی ہوا جس کا ڈر تھا ۔منفی تک درجہ حرارت گیا اور برف باری زیادہ ہونے لگی اور دو دنوں میں سات سے آٹھ فٹ تک برف پڑ گئی ۔جس سے لوگوں کو جان کے لالے پڑگئے ۔ٹریفک جام میں پھنسی ہوئیں گاڑیوں پر برفباری شروع ہوئیں اور درجہ حرارت نقطہ انجماد سے گر گیا ۔پٹرول کی کمی ہوگئیں ۔گاڑیوں کے ہیٹر آن کئے گئے اور یوں سیاح پریشانی کا شکار ہوگئے کیونکہ اگے گاڑیاں تو پیچھے بھی گاڑیاں تھیں ۔واپسی کا کوئی انتظام نہیں تھا ۔سب بری طرح پھنس گئے تھے اور اُس وقت کو کوس رہے تھے جب انہوں نے مری کی برف باری کے لئے منصوبہ بندی کی تھی ۔تب ویڈیوز شئیر ہوئیں اور وزیر داخلہ شیخ رشید سمیت دیگر سرکاری عہدیدران ٹی وی پر آئے اورعوام کو متنبہ کیا کہ اب مری اور گلیات کا رُخ نہ کریں اور پھر کچھ اندوہناک ویٖڈیوز سامنے آئیں جس میں ایک خاندان کے چھ افراد میاں ،بیوی اور چاربچے سمیت ایک گاڑی میں چار پختون دوست بھی سردی کی شدت برداشت نہ کرسکے اور اب تک اطلاعات کے مطابق بیس افراد جان سے ہاتھ دھوبیٹھے ہیں جس کے بعد پنجاب حکومت نے مری کو آفت زدہ علاقہ قرار دیا اور علاقے کو فوج کے حوالے کرتے ہوئے اسلام آباد اور روالپنڈی کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ اب اس میں غلطی ہمارے اپنے روئیوں کی ہے کہ ہم بارش اور برفباری کو انجوائے کرنے کے لئے گھر سے باہر نکل جاتے ہیں جس کا خمیازہ ایسے حادثات کی شکل میں پھر بھگتنا پڑتا ہے ۔ یہ سلسلہ رکنے والا نہیں کیونکہ نفسیاتی قوم کے ساتھ ایسے حادثات پیش آتے رہتے ہیں اور وہ ایسے حادثات سے کوئی سبق نہیں لیتے بلکہ یہی کہہ دیتے ہیں کہ یہ سب قسمت کا لکھا ہےجو ہوگا دیکھا جائے گا ۔ مگر پھر بھی ہمیں خوشی منانے کے طریقوں کو بدلنا ہوگا ورنہ ایسے حادثات ہمارے ساتھ بھی پیش آسکتے ہیں ۔جس پر پچھتاوے کے سوا کچھ نہیں ہوگا ۔

coas-bajwa-appreciates-armed-forces-for-relief-operations-in-murree-1641915822-8252

آرمی چیف کی زیر صدارت کور کمانڈر کانفرنس، آئی ایس پی آر

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے مری اور بلوچستان میں قدرتی آفات میں پھنسے متاثرین کی مدد اور پاک ‏فوج کے ریلیف آپریشن کو سراہا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف کی زیرصدارت کورکمانڈرز کانفرنس منعقد ہوئی جس میں داخلی سیکیورٹی ‏کی صورتحال اور بارڈر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ‏

کانفرنس کے شرکا کو آپریشن ردالفساد کی کامیابیوں اور متعلقہ امور پر بریفنگ دی گئی۔ آرمی چیف نے ‏فارمیشنز کی آپریشنل تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کیا اور درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے تربیت جاری رکھنے پر ‏زور دیا۔

کورکمانڈرز کانفرنس میں آرمی چیف نے مری اور بلوچستان میں قدرتی آفات میں پھنسے متاثرین کی مدد کو ‏سراہتے ہوئے ریلیف آپریشن میں شامل فارمیشن کی کوششوں کی تعریف کی۔

واضح رہے کہ مری میں شدید برف باری میں پھنسے ہزاروں سیاحوں کو پاک فوج نے ضلعی انتظامیہ کی مدد سے ‏ریسکیو کیا اور بند شاہراؤں کو کھولا جب کہ گوادر سمیت بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں موسلادھار بارشوں ‏سے سیلاب متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔

covid update pakistan

کورونا کی پانچویں لہر میں لاک ڈاون نہیں لگایا جائے گا

وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ کورونا کی پانچویں لہر میں لاک ڈاون نہیں لگایا جائے گا، ملک میں کاروباری سرگرمیاں اور تعلیمی ادارے بند نہیں کی جائیں گے، ملک لاک ڈاؤن کا متحمل نہیں ہوسکتا، کورونا صورتحال کو باریک بینی سے مانیٹرکررہے ہیں۔ انہوں نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ کابینہ اجلاس میں کوویڈ کی صورتحال سے متعلق بریفنگ دی گئی، اگرچہ پاکستان میں کورونا کیسز بڑھ رہے ہیں، لیکن حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اس بار پاکستان کو لاک ڈاؤن نہیں کریں گے، سکولوں یا تعلیمی اداروں کو بالکل بند نہیں کیا جائے گا، ہماری معیشت لاک ڈاؤن کی متحمل نہیں ہوسکتی۔
دو بلین ڈالر کی لوگوں کو مفت ویکسین لگائی گئی ہے
اس لیے اب لاک ڈاؤن نہیں لگایا جائے گا، کورونا کی صورتحال کو مانیٹر کیا جائے لیکن مارکیٹ، کاروبار، سکول، ہسپتالوں میں ماسک پہنا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ مری میں تقریباً 22 افراد جان کی بازی ہار گئے، اموات کاربن مونو آکسائیڈ کی وجہ سے ہوئیں، طوفانی برف باری کے باعث درخت گر نے سے سڑکیں بلاک ہوگئیں۔
وزارت داخلہ کے مطابق ایک لاکھ 64 ہزار گاڑیاں مری گئیں، مری میں 5 گاڑیوں کے ساتھ واقعات پیش آئے، وزیراعظم نے اس سانحے پر گہرے دکھ اور رنج وغم کا اظہار کیاہے۔ فواد چودھری نے کہا کہ ملک میں سیاحت کے بے پناہ مواقع ہیں، ہم نے 13نئے سیاحتی مقامات متعارف کرائے ہیں، کالام، ناران، سوات اور دیگرمقامات پر سیاحوں کا رش ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا نوازشریف کھلم کھلا حکومت کودھوکہ دیکر باہر گئے ہیں، شہبازشریف کی شخصی ضمانت پر نوازشریف ملک سے باہر گئے ہیں، نوازشریف کی صحت کا جو ڈرامہ کیا گیا وہ درست نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ 15اپریل سے پہلے الیکشن کمیشن کو ای وی ایم فراہم کریں گے، اوورسیز پاکستانیوں کے لیے اسلام آباد میں400 کنال پر مشتمل ہاوسنگ اسکیم لانچ کررہے ہیں، منصوبے سے 2 ارب ڈالر حاصل ہوں گے۔