Voice of Khyber Pakhtunkhwa
Thursday, March 28, 2024

پشاور میں طالبات کے ہاتھوں بنی اشیاء کی نمائش

تحریر: ارشد اقبال 

پشاور شہر کے معروف محلہ سیٹھیاں کے علاقے میں تعلیمی اداروں کی طالبات کے ہاتھوں کی بنی مختلف اشیاء کی نمائش ہوئی جو خیبرپختونخواکی ثقافت کو اُجاگر کرنے کی ایک بہترین کاوش تھی جسکی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔ نمائش کی خصوصیت تو اپنی جگہ لیکن اس کیلئے جس جگہ کا انتخاب کیا گیا وہ پشاور شہر کی خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہے۔ محلہ سیٹھیاں اس لحاظ سے شہر کی دیگرعمارتوں سے منفرد ہے کہ یہاں کی در و دیوار اور لکڑیوں پر بنے دلکش نقش و نگار دیکھتی آنکھوں کو فرحت بخشتے ہیں۔ اس محلے میں دور دور تک بجلی کے کھمبے اور بجلی کی لٹکتی اور چلتی پھرتی موت کی تاریں نظر نہیں آتی اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ اس محلے کی تعمیرات کی ایک اور انفرادیت ہے۔ نمائش دیکھنے والوں نے جہاں خواتین کے ہاتھوں کی بنی گھریلو استعمال کی مختلف اشیاء میں دلچسپی لی وہاں لاہوری دروازہ اور گھنٹہ گھر کے وسط میں واقع محلہ سیٹھیاں کے در و دیوار اور منفرد طرزِ تعمیر نے بھی ان کو دیکھنے پر مجبور کیا۔

صوبائی وزیر تعلیم شہرام ترکئی نے پہلے روز نمائش کا افتتاح کیا جبکہ وزیراعلیٰ محمود خان کے معاون خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر سیف نے دوسرے روز نمائش کے مختلف سٹالزکا دورہ کیا۔ شہرام ترکئی اور بیرسٹر سیف نے نمائش کے انعقاد پر انتظامیہ کی کاوشوں کی تعریف کی اورصوبائی حکومت کی جانب سے ہر قسم تعاؤن کی یقین دہانی بھی کی۔اس موقع پر دونوں رہنماؤں کو نمائش کی انتظامیہ کی جانب سے شیلڈ اور گھریلو استعمال کی سجاوٹی اشیا بھی پیش کی گئیں۔

میڈیا سے گفتگو کے دوران معاون خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں پختون قوم دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثر ہو چکی ہے۔دنیا جان لے کہ پختون قوم امن پسند قوم ہے۔ پشاور شہر میں ایسی نمائش کا انعقاد یقیناَ قابل ستائش ہے اور اس سے دنیا کو پختونوں کے امن پسند ہونے کا پیغام جائیگا۔ انھوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے اس قسم کے مثبت اقدامات پر نمائش کی انتظامیہ خراج تحسین کی مستحق ہے۔ بیرسٹر سیف نے نمائش کی انتظامیہ کو یقین دہانی کرائی کہ صوبائی حکومت اس نمائش کی نہ صرف ستائش کرتی ہے بلکہ نمائش کی انتظامیہ کو درپیش مسائل کے حل کیلئے بھی ہر ممکن کوششیں کرے گی۔

دوسری جانب نمائش کی انتظامیہ کے مطابق اس نمائش کا مقصد خواتین اور بالخصوص طالبات کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنا ہے۔ جن طالبات نے اس نمائش میں اپنے سٹالز لگائے ہیں اگر کسی وزٹر کو ان کی کوئی چیز پسند آتی ہے تو ہم ان کا ایک دوسرے سے رابطہ کرواتے ہیں اور یوں وہ وزٹر پھر نہ صرف مستقل ان کا گاہک بنتا ہے بلکہ ان کی حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ طالبات کو ان کی محنت کا صلہ بھی مل جاتا ہے۔ انتظامیہ کے مطابق ان کی کوشش ہوگی کہ اب ہر سال اس طرح کی نمائش دو بار ہو کیونکہ اس بار ہماری توقعات سے زیادہ ہماری حوصلہ افزئی ہوئی ہے۔

یقیناَ پشاور شہر میں خواتین کے ہاتھوں بنی گھریلو استعمال کی اشیاء کی نمائش ایک قابل تحسین اقدام ہے جس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔ یہ نمائش دو طرح سے منفرد تھی۔ ایک یہ کہ اس کا انعقاد پشاور شہر کے ایک ایسے علاقے میں کیا گیا جس کو ایک بار دیکھنے والے اسے بار بار دیکھنے کی خواہش کرتے ہونگے اور دوسرا یہ کہ اس نمائش میں تعلیمی اداروں میں پڑھنے والی طالبات اور خواتین کی بڑی تعداد کی اس نمائش میں دلچسپی اس بات کی گواہی دیتی ہے کہ اس طرح کے نمائش کا انعقاد بار بار ہونا چاہیے۔ کیا ہی اچھا ہو کہ جہاں صوبائی حکومت محلہ سیٹھیاں کی تعمیر و ترقی کیلئے وقتاََ فوقتاً اقدامات اٹھاتی ہے اسی طرح اس منفرد طرز تعمیر کے شاہکار علاقے میں اسی طرح کی نمائش کو مزید فروغ دینے کیلئے بھی اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ پشاور شہر کی خوبصورتی کو مزید چار چاند لگ جائے اور ملکی سیاح کے ساتھ ساتھ بیرون ملک سے بھی سیاح بڑی تعداد میں یہاں کا رخ کرے۔

About the author

Leave a Comment

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Basket