Voice of Khyber Pakhtunkhwa
Thursday, March 28, 2024

قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس اور سوات میں گرینڈ جرگہ کا انعقاد

قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس اور سوات میں گرینڈ جرگہ کا انعقاد
عقیل یوسفزئی

گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں سوات کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اس عزم کا اتفاق رائے سے اظہار کیا گیا کہ سوات سمیت کسی بھی علاقے میں امن و امان کے معاملے پر کسی قسم کا کمپرومائز نہیں کیا جائے گا. اجلاس میں مُسلح افواج کے سربراہان بھی شریک ہوئے جبکہ آرمی چیف اور وزیراعظم کی الگ ملاقات بھی ہوئی. صورتحال کا جائزہ لینے اور درکار اقدامات پر مشاورت کے لئے ایپکس کمیٹی قائم کردی گئی جو کہ وقت کا تقاضا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اس اجلاس میں خیبر پختون خوا کے وزیر اعلیٰ کو بھی مدعو کیا گیا تھا تاہم وہ ایک بار پھر لاتعلقی کا مظاہرہ کرکے اس میں شریک نہیں ہوئے. دوسری طرف مالاکنڈ ڈویژن کی سول انتظامیہ نے ہفتہ کے روز سوات میں ایک گرینڈ جرگہ کا انعقاد کیا جس میں سوات کے علاوہ تمام اضلاع سے زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے صاحب الرائے افراد شریک ہوئے. صوبائی چیف سیکرٹری، فرنٹیئر کور کے سربراہ اور انسپکٹر جنرل پولیس کے علاوہ تمام اضلاع کے ڈی پی اوز، ڈی سیز اور دوسرے اہم حکام نے جرگہ میں شرکت کرکے شرکاء کی تجاویز اور سفارشات سنیں اور ان کو یقین دلایا کہ متعلقہ ادارے سیکورٹی اور امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کیلئے عوام کی حمایت سے ہر ممکن اقدامات کریں گے اور علاقے میں کسی بھی گروپ کو ریاستی رٹ چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی. اس موقع پر کہا گیا کہ قومی اتفاق رائے سے ہر قسم کے چیلنج کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا اور فورسز، عوام نے امن کے قیام کے لئے جو قربانیاں دی ہیں ان کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا.
جرگے میں سب نے کھل کر اپنے خدشات اور تجاویز کا اظہار کیا تاہم بعض سیاسی حلقوں نے اس اہم مشاورتی کاوش کو بھی متنازعہ بنانے کی کوشش کی جو کہ افسوس ناک عمل تھا.
دوسری طرف سوات سمیت متعدد دوسرے علاقوں میں بھی دہشت گردی کے خلاف اجتماعات اور ریلیوں کا اہتمام کیا گیا. مقررین نے واضح کیا کہ عوام دہشتگردی اور بدامنی کو دوبارہ کسی صورت قبول نہیں کریں گے.
کور کمانڈر پشاور نے بھی ایک بار پھر وزیرستان کا دورہ کیا جہاں انہوں نے متعلقہ حکام کے علاوہ علاقے کے مشران سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور ان کو یقین دلایا کہ علاقے کے مستقل امن اور ترقی کو ہر قیمت پر ممکن بنایا جائے گا اور عوام کے اجتماعی مفادات کا تحفظ کیا جائے گا.
ان تمام تر سرگرمیوں کا ایک واضح پیغام یہ ملا ہے کہ ریاستی ادارے اور عوام امن کے قیام کے معاملے پر نہ صرف ایک پیج پر ہیں بلکہ اہم ریاستی عہدیداران بھی صورتحال پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں اور معاشرے میں امن دشمن قوتوں کے لیئے کوئی رعایت یا گنجائش باقی نہیں رہی ہے.

About the author

Leave a Comment

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Basket