Voice of Khyber Pakhtunkhwa
Tuesday, May 14, 2024

امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کی عمران خان پر کھلی تنقید

امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کی عمران خان پر کھلی تنقید

عقیل یوسفزئی

وال اسٹریٹ جرنل نہ صرف امریکہ بلکہ پوری دنیا کی سطح پر معتبر ترین اخبار سمجھا جاتا ہے جس کی رپورٹس اور ایڈیٹوریل پر امریکہ سمیت متعدد اہم ممالک کی بعض پالیسیاں تک مرتب کی جاتی ہیں. یہ عالمی سطح پر اکیڈمک سطح پر بہت موثر اور اہم سمجھا جانے والے ادارے کے طور پر پر منفرد مقام رکھتا ہے.
اس اخبار نے گزشتہ روز اپنے ایک آرٹیکل میں پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان پر خلاف معمول بہت سخت تنقید کرتے ہوئے لکھا ہے کہ عمران خان فوج کے ساتھ محاذ آرائی میں اس حد تک آگے چلے گئے ہیں کہ لگ یوں رہا ہے جیسے وہ پاکستان کو تباہی کے دہانے پر پہنچا نا چاہتے ہو. رپورٹ کے مطابق پاکستان کی فوج نہ صرف ایک طاقتور اور منظم ادارہ ہے بلکہ سکالرز اور محققین میں یہ تاثر بہت عام ہے کہ اسی فوج نے پاکستان کو دوسرے اسٹیک ہولڈرز اور عوام کے ساتھ جڑے رکھا ہے تاہم عمران خان اس منظم فوج کو اپنے سیاسی مقاصد اور اقتدار کے لیے استعمال کرنے کی کوشش میں اب کھل کر میدان میں نکل آئے ہیں اور وہ اس رویہ کے باعث پاکستان کو تباہ کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں. اخبار کے مطابق حال ہی میں ایک حملے کے بعدایک اعلیٰ فوجی آفیسر پر سابق وزیراعظم نے جس نوعیت کے الزامات لگائے اس پر سیاسی اور عوامی حلقوں میں تشویش کا اظہار کیا گیا اور معاملات کافی کشیدہ ہوگئے ہیں. رپورٹ کے مطابق پاکستان کی فوج ملک کے دفاع کے پس منظر میں شاندار ریکارڈ رکھتی ہے اور اس کی بڑی مثال بھارت جیسے مضبوط ملک سے پاکستان کو محفوظ رکھنا ہے. اس ادارے کے سربراہ کو بوجوہ بہت اختیارات کے علاوہ غیر معمولی اہمیت حاصل ہوتی ہے اور سیاسی امور میں بھی ان کا کافی عمل دخل ہوتا ہے تاہم جس طریقے سے عمران خان اس ادارے کو ٹارگٹ کررہے ہیں اور اس کو اپنے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں وہ کافی پریشان کن ہے اور اس پر پاکستان میں کافی تشویش پائی جاتی ہے.
وال اسٹریٹ جرنل کی یہ رپورٹ عمران خان صاحب اور ان کے حامیوں کی آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہے اور اس ادراک کے لیے بھی کہ ان کے فوج مخالف پروپیگنڈا اور طرزِ عمل کو عالمی سطح پر بھی ناپسند یدگی اور تشویش کی نظر سے دیکھا جارہا ہے.
اس سے قبل ایسے ہی ایک گلف بیسڈ اہم اخبار نے اپنی رپورٹ میں عمران خان کے فوج مخالف رویہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ پاک فوج عالم اسلام اور تیسری دنیا میں اس کی ڈسپلن اور طاقت کے باعث انتہائی اہمیت کا حامل ادارہ ہے اور خطے میں طاقت کا توازن برقرار رکھنے میں اس کا بنیادی کردار ہے. اس اخبار کے مطابق عمران خان نے اس ادارے کی ساکھ متاثر کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اور یہ کہ یہ سب کچھ وہ اپنے مخالفین کو دبانے اور اقتدار کی دوبارہ حصول کیلئے کررہے ہیں.
گزشتہ روز عمران خان کے ایک مشہور جرمن ٹی وی کے ساتھ ہونے والے انٹرویو میں خاتون اینکر پرسن نے جب سوال کے جواب میں یہ ریمارکس دیئے کہ آپ یہ سب جمہوریت یا ملک کی بجائے اپنے سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لیے کررہے ہیں تو تحریک انصاف کے لیڈرز اور میڈیا منیجرز نے ٹویٹر پر نازیبا الفاظ اور گالیوں کے علاوہ ان کو مارنے کی کھلے عام دھمکیاں دیں جس پر اس خاتون اور ان کے ادارے کے علاوہ عالمی سطح پر سخت ردعمل سامنے آیا مگر اس سے اس پارٹی کو کوئی فرق نہیں پڑا اور مہم جاری رہی. اس سے قبل ایک ترکش ٹی وی کی میزبان کو بھی ایسی صورت حال کا سامنا کرنا پڑا تھا.
یہ بات اب پاکستان کی بدنامی کا باعث بن رہی ہے کہ تحریک انصاف پاکستان کی مین سٹریم میڈیا کو لفافہ قرار دینے کے بعد اب عالمی میڈیا پر بھی چڑھ دوڑی ہے اور اس تمام غیر ذمہ دارانہ رویہ کا خمیازہ اب پورے پاکستان کو اس کی عالمی بدنامی کی صورت میں بھگتنا پڑ رہا ہے.

About the author

Leave a Comment

Add a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping Basket